چاچا چوہدری اور راجہ اسلم خان کی دلچسپ گفتگو

کونسلر راجہ اسلم کی جانب سے دیس پردیس اور پروگرام بیٹھک کی ٹیم کا پرتپاک استقبال،مختلف مشروبات و کھانے سے توا ضح
یوٹیوب چینل (دیس پردیس DP) کے سینئر اینکر اور پروگرام بیٹھک کے مرکزی کردار چاچا چوہدری حسب روایت جب لوٹن کی گلیوں میں سیر سپاٹے کیلئے نکلے تو ٹیم دیس پردیس کو بھی دعوت دی کہ وہ بھی ان کے ساتھ سرد موسم میں پیدل واک کا مزہ لیں اور ٹیم کے ہمراہ باتوں میں مشغول چاچا چوہدری راجہ اسلم خان کے گھر جا پہنچے ۔راجہ اسلم خان نے سرد ہوائوں کے باعث چاچا چوہدری اور ٹیم کو فوراً گھر میں تشریف لانے پر اسرار کیا ،اور فوراً ہی چاچا چوہدری کی تواضح گرم چائے سے گئی جس کے بعد گفتگو کا سلسلہ شروع ہوا۔
ابتدائی سوال پر راجہ اسلم خان نے کہا کہ وہ آزاد کشمیر منیل ضلع کوٹلی میں پیدا ہوئے اور اب تک زندگی کی 55 بہاریں دیکھ چکے ہیں ،ان کے والد 1955اوروالدہ 1981میںبرطانیہ تشریف لائےاس وقت راجہ صاحب کی عمر 12سال تھی۔انہوں نے لوٹن میں کافی عرصہ کرکٹ کھیلی اور اب بھی ان کی بائولنگ فگر کوئی بیٹ نہیں کر سکتا انہوں نے کئی بین الاقوامی کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔وہ اپنے تمام استاد وں کو بہت قابل احترام سمجھتے ہیں جن سے انہوں نے انسانیت کی خدمت کا درس لیا جو کہ اسلام کا نچوڑ ہے۔ جب وہ یہاں آئےتو انہیں انگریزی بولنا نہیں آتی تھی مگر پھر 2سال کے عرصے میں وہ بہترین انگریزی بولنا سیکھ گئے۔ یہ ان کی تعلیم کی اچھی شروعات تھی،ان کا ماننا ہے کہ کامیاب ہونے کیلئے جذبہ ہونا لازمی ہے اورگھر کے ماحول میں اچھی پرورش کا بہت ہاتھ ہے ۔
راجہ اسلم خان کے 6 بچے ہیں جن میں 3 بیٹے اور 3 بیٹیاں ہیں۔ایک بیٹا ڈاکٹر جب کہ دو بیٹے وکیل ہیں ۔دو بیٹیاں اسکول میں اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں بہت خوش قسمت انسان ہوں کیونکہ میرے دل میں یہ جذبہ تھا کہ مجھے اپنا اور ملک وقوم کانام روشن کرناہے جس میں اللہ نے مجھے کامیاب کیا۔

میں نے الیکٹریک انجینئر نگ کی اور کنسٹرکشن کمپنی میں 10 سال خدمات انجام دیں جہاں میں پروجیکٹ منیجر رہا جبکہ دو سال ٹیلی کمیونیکیشن میں کام کیا،اس کے علاوہ دنیا کی 5 میں سے 3بڑی ادویات کی کمپنیوں میں کام کیا۔اللہ کا شکر ادا کرتےہوئے راجہ اسلم خان نے کہا کہ دنیا کی ہر چیز میرے پاس ہے اللہ کی کرم نوازی ہے۔
سیاست کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ لوگوں کی مدد کرنے کی خاطر سیاست کو ایک سبب بنایا2011 میں کونسلر بنے اور آج 13 سال ہو گئے، جبکہ لیبر پارٹی کے ممبر کے طور پر 28 سال ہو چکےہیں ۔10 سال پورٹ فولیو، 3 سال ڈپٹی لیڈر رہے۔انہوں نے سوشل پرسکرپشن کے نام سے پروگرام کا تعارف کرایا جس کو پورے برطانیہ میں ماڈل ایڈاپٹ کیا گیا۔ کرکٹ کا ماڈل بھی انہوں نے لوٹن کو دیا جس میں بچے آج انٹرنیشنل لیول پر کھیل رہے ہیں۔
اپنے عہدے سے استعفے کے حوالے سے پوچھے گئے آخری سوال پر انہوں نے کہا کہ استعفیٰ دینے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ہماری لیڈر شپ میں ایک خلا ہے ،اس کی بنیادی وجہ کچھ پارٹیاں ہیں جو صحیح بندے کو آگے آنے نہیں دیتے ،جب کوئی مسئلہ در پیش ہوتا ہے تو پارٹی کے اندر سے آواز بلند کرنا پڑتی ہے جو کہ ہماری ذمہ داری ہے میں جب سچ کے ساتھ اکیلے کھڑے کھڑے تھک گیا تو بس پھر استعفیٰ دے دیا ۔ مسلمان کمیونٹی نے 60 سال پارٹی کے ساتھ انویسٹ کئےہیں ،اسرائیلی زیادتیوں پر جب کوئی آواز نہیں اٹھائی گئی تو میں نے پارٹی سے کنارہ کشی اختیار کرلی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے