لوٹن(رپورٹ: ڈی نیوز24)لوٹن میں کشمیر کے قومی دن کی یاد میں ٹاؤن ہال میں پرچم کشائی کی تقریب منعقد کی گئی۔ یہ تقریب ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ یہ آزاد جموں و کشمیر کے پرچم کی نمائش کا افتتاحی موقع تھا۔ اس تقریب کا مقصد لوٹن میں مقیم متحرک کشمیری کمیونٹی کے تعاون کو تسلیم کرنا اور ان کا جشن منانا تھا۔ کشمیر ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن (KDF) کے تعاون سے منعقد ہونے والے اس پروگرام نے کمیونٹی کے مقامی معززین اور مختلف شعبوں کے نمائندوں کو اپنی طرف متوجہ کیا جو سب کشمیری باشندوں کے بھرپور ثقافتی ورثے کا احترام کرنے کیلئے متحد ہیں۔ اجتماع نے لوٹن کے سماجی، ثقافتی اور اقتصادی ڈھانچے میں برطانوی کشمیری کمیونٹی کے اہم کردار پر زور دیا۔ لوٹن کی میئر کونسلر تہمینہ سلیم نے قصبے کے تنوع پر زور دیتے ہوئے کارروائی کا آغاز کیا۔ انہوں نے اظہار کیا کہ لوٹن خوش قسمت ہے کہ ایک متحرک اور متنوع کمیونٹی کا گھر ہے، کشمیر کا قومی دن منانا کشمیری باشندوں کی انمول شراکت کو تسلیم کرنے اور منانے کا موقع فراہم کرتا ہے
قصبے کی بہت سی آبادی کا کشمیر سے گہرا تعلق ہے، اس طرح وہ منفرد ثقافتی اور تاریخی جہتوں کو اجاگر کرتے ہیں جو لوٹن کی شناخت کو تقویت بخشتے ہیں، اس نے لوٹن میں مختلف کمیونٹیز کو درپیش سماجی و اقتصادی تفاوتوں کو دور کیا جس سے شمولیت کو فروغ دینے کے اجتماعی عزم کو تقویت ملی۔ کے ڈی ایف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سردار آفتاب خان نے کمیونٹی تنظیموں اور کونسل کے درمیان تعاون کو سراہا جس میں کشمیر ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن کو اس تاریخی تقریب کے دوران شرکت کرنے پر فخر ہے۔ تنظیم زیر نمائندگی آوازوں کو بڑھاتی ہے اور موجودہ عدم مساوات کو کم کرنے کیلئے تعمیری تعلقات اور اقدامات کو فروغ دیتی ہے تنظیم رکاوٹوں کو ختم کرنے اور مساوی مواقع کو فروغ دینے کیلئے لوٹن بورو کونسل اور وسیع تر عوامی اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہے۔ تقریب نے کمیونٹی کی فلاح و بہبود کو فروغ دینے میں تعلیم اور صحت کے مساوات کو بھی اجاگر کیا۔ ڈاکٹر نسرین علی، بیڈ فورڈ شائر یونیورسٹی میں صحت عامہ کی مساوات کی پروفیسر نے تعلیمی نتائج اور صحت کے میٹرکس کو متاثر کرنے والی ساختی عدم مساوات کو دور کرنے کی ضرورت کو واضح کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ کوششوں کے ذریعے، یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ لوٹن میں کشمیری اور وسیع تر ایشیائی برادریوں کو اپنی کامیابی کے لیے ضروری حمایت حاصل ہو۔ لابیہ بیگم، بانی ایمپاوورنگ وومن اینڈ ایمپاوورنگ ایجوکیشن CIC (بااختیار تعلیم اور بااختیار خواتین ) نے ریمارکس دیئے۔
لابیہ بیگم بانی تعلیم کو بااختیار بنانے اور خواتین کو بااختیار بنانے کی CIC نے کہا کہ تقریب اس طاقت کی ایک طاقتور یاد دہانی ہے جو ہم کمیونٹی کے اتحاد کے ذریعے حاصل کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اکٹھے ہو کر، ہم تعلیمی کامیابیوں میں پائے جانے والے خلا کو پُر کر سکتے ہیں۔ جشن کا اختتام ایک کمیونٹی نیٹ ورکنگ فورم کے ساتھ ہوا، جہاں مقامی رہنما، کارکن اور رہائشیوں نے لوٹن کی متنوع کمیونٹیز کے اندر روابط بڑھانے کے لیے حکمت عملیوں کو تلاش کرنے کے لیے بات چیت کی۔ اس سے قبل لوٹن کونسل کے ڈپٹی لیڈر جاوید حسین جنہوں نے اس تقریب میں اہم کردار ادا کیا تھا، نے ایک پیغام میں تمام آبادیاتی گروپوں کی حمایت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری کمیونٹی لوٹن کی شناخت کیلئےلازم و ملزوم ہے۔ تقریب کے بعد دی نیوز اور روزنامہ جنگ لندن سے گفتگو کرتے ہوئےپروفیسر راجہ ظفر خان نے لوٹن میں کشمیر کا پرچم لہرانے کا خیرمقدم کیا ۔لوٹن کونسل کے ایگزیکٹو ممبر کونسلر باسط محمود نے کہایہ کشمیری کمیونٹیز کی کامیابیوں کا جشن منانے والی ایک شاندار تقریب ہے۔ لوٹن میں کشمیر یکجہتی مہم کے کوآرڈینیٹر حاجی چوہدری محمد قربان نے پرچم کشائی کی تقریب کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ تقریب کشمیری کمیونٹیکیلئے اہمیت رکھتی ہے۔