راولپنڈی:عمران خان کے وکلا نے ملاقات سے روکے جانے پر تفتیشی افسر کے خلاف اے ٹی سی میں درخواست دائر کردی، عدالت نے تفتیشی افسر کو طلب کرلیا۔بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکلا فیصل چوہدری اور ملک فیصل ایڈووکیٹس نے ان سے ملاقات کے لیے اے ٹی سی میں نئی درخواست دائر کردی، جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت نے ملاقات کے لیے تفتیشی آفیسر سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تاہم تفتیشی آفیسر نے ملاقات کرانے سے انکار کر دیا۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپرنٹنڈنٹ جیل کا کہنا ہے عمران خان جیل انتظامیہ نہیں پولیس کی حراست میں ہیں، وکلاء کی اپنے کلائنٹ سے ملاقات آئینی و قانونی حق ہے، تفتیشی آفیسر کو عمران خان سے ملاقات کرانے کا حکم دیا جائے۔درخواست پر عدالت نے تھانہ نیو ٹاؤن کے تفتیشی آفیسر کو نوٹس جاری کر کے طلب کرلیا۔فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت عمران خان کی دشمن ہے آج ہماری ملاقات لازمی کرائی جائے عمران خان کی جان اور صحت پر پوری قوم کو تشویش ہے، سوشل میڈیا پر انتہائی تشویش ناک خبریں ہیں جس پر تشویش ہے،جسمانی ریمانڈ کا مطلب سزا نہیں ہے، تفتیش کے دوران ملاقات کی آئینی اجازت ہے۔
وکلاء کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت
عدالت نے کہا کہ جیل میں جو تھانہ ڈکلیئر کیا گیا ہے اس کا ایس ایچ او بھی ہوگا، جیل میں ڈکلیئر تھانے کا ایس ایچ او اور تفتیشی افسر وکلاء کی فوری ملاقات کرائیں، وکلاء کا اپنے کلائنٹ سے ملاقات کرنا آئینی تقاضا ہے۔عدالتی حکم پر تفتیشی آفیسر طلبی کے باوجود پیش نہیں ہوا، عدالت کو رپورٹ دی گئی کہ تفتیشی افسر کا فون بند ہے، تفتیشی آفیسر سے کوئی رابطہ نہیں ہورہا۔فیصل چوہدری نے کہا کہ یہ تاخیری حربے ہیں ملاقات ہمارا قانونی حق ہے، عدالت نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات درخواست منظور کرلی اور کہا کہ وکلاء ابھی جیل جائیں تھانہ ڈکلیئر ایس ایچ او اور تفتیشی افسر ان کی عمران خان سے ملاقات کرائیں۔سماعت کے بعد فیصل چوہدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اڈیالہ جیل جا رہے ہیں اب بھی اگر اجازت نہیں ملی تو ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے۔بعد ازاں پی ٹی آئی وکلاء کو عمران خان سے ملاقات کا تحریری حکم نامہ مل گیا، وکیل فیصل چوہدری اور ملک فیصل اڈیالہ جیل روانہ ہوگئے، دونوں آج عمران خان سے ملاقات کریں گے۔