مظفرآباد آزاد کشمیر :مقبوضہ کشمیر میں نئے ظالمانہ قوانین کے نفاذ پر غم و غصہ

اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی تنظیمیں فوری ایکشن لیں،چیف آرگنائزر تحریک جوانان کشمیر ڈاکٹر راجہ زاہد خان

مظفر آباد( رپورٹ:ڈی نیوز 24)تحریک جوانان کشمیر کے چیف آرگنائزر ڈاکٹر راجہ زاہد خان نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے لیفٹیننٹ گورنر منہاج سنہا کی زیر قیادت تین نئے ظالمانہ قوانین بی این ایس اے 2023، بی این ایس ایس 2023 اور بی ایس اے 2023 کے فوری نفاذ کے فیصلے پر شدید غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی تمام تنظیموں کو فوری ایکشن لینے کی اپیل کر دی ۔ڈاکٹر راجہ زاہد خان نے کہا کہ یہ ظالمانہ قوانین بھارتی مقبوضہ کشمیر کے علاقوں میں نافذ کر کے بھارتی اسٹیبلشمنٹ ظلم وزیادتی کے نئے ہتھکنڈے اختیار کریں گی کہ پچھلے تمام قوانین کے باوجود کشمیری حریت پسندوں کے جذبات اور کاروائیوں کو کنٹرول نہیں کر سکیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی اسٹیبلشمنٹ نے یہ متنازعہ قوانین ایک ایسے دور میں ایجاد کیے جب تقسیم کشمیر کے منصوبے کے ذریعے بھارتی مقبوضہ کشمیر کو تین حصوں میں تقسیم کیا جا چکا تھا اور اس دوران صرف کرفیو اور لاک ڈاؤن نافذ تھا ساتھ انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے بھارتی مقبوضہ کشمیر کے تمام راستے پوری دنیا سے کٹ کر دئیے گئے تھے حتیٰ کہ بھارتی سرکار کی خود ساختہ کشمیر اسمبلی بھی معطل تھی ۔
چیف آرگنائزر تحریک جوانان کشمیر کے بقول ایک طرف تو بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو اسمبلی الیکشن کا لالی پاپ دے کر کٹھ پُتلی حکومت قائم کی جس نے اپنے پہلے ہی اجلاس میں 370 اور 35 اے کے حوالے سے قراداد پاس کر کے بھارتی اسٹیبلشمنٹ اور مودی سرکار کے منہ پر تمانچہ رسید کیا دوسری جانب اس شرمندگی سے خائف قابض مودی سرکار نے اپنے کٹھ پُتلی گماشتے لیفٹیننٹ گورنر منہاج سنہا کے ذریعے ان متنازعہ قوانین کا نفاذ کر کے اپنی حکومتی رٹ کو منوانے کی ناکام کوشش شروع کردی ہے ۔ڈاکٹر راجہ زاہد خان نے موجودہ کٹھ پُتلی وزیر اعلیٰ عمر فاروق عبداللہ اوران کی کابینہ کو مخاطب کرتے ہوئے کشمیری عوام کے غیض و غضب سے بچنے کا بھی مشورہ دیا کہ ان کے لیے موقع ہے کہ ان قوانین کو نافذ ہونے سے کشمیریوں کو بچایا جائے ورنہ لیفٹیننٹ گورنر کی قیادت میں بھارتی قابض افواج کشمیریوں پر ظلم و جبر کی نئی تاریخ رقم کریں گی ۔
ڈاکٹر راجہ زاہد خان نے اس موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر سمیت حکومت اور آزاد کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں سے بھی اپیل کی کہ وہ ان ظالمانہ قوانین کے نفاذ کے خلاف رائے عامہ کو ہموار کرنے کے لیے متحد ہو کر کوششیں کریں اور اوورسیز کشمیر کمیونٹی سمیت وزارت خارجہ کے ذریعے تمام ایمبسیز اور قونصلیٹ کو ایکٹو کیا جائے تاکہ دنیا کو ان ظالمانہ قوانین کے خدو خال سے آگاہ کیا جا سکے ۔انہوں نے کشمیری عوام کو یقین دلایا کہ تحریک جوانان کشمیر حریت قیادت سمیت تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کر کے ان قوانین کے نفاذ کے خلاف منظم مہم چلائیں گی اور حکومت پاکستان کو بھی اس حوالےسے وکالت کی مہم چلانے اور بھرپور کردار ادا کرنے کے لیے تمام وسائل کو استعمال کیے جانے کا بولا جائے گا ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے