فیجی:فجی کی حکومت نے کہا ہے کہ پولیس نے آسٹریلیا کی ایئرلائن ورجن آسٹریلیا کی دو میزبانوں کے مبینہ طور پر نئے سال شروع ہوتے ہی چند گھنٹوں بعد ریپ اور ان کے ساتھ ہونے والی ڈکیتی کے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فجی کی پولیس کے قائم مقام پولیس کمشنر جوکی فونگ چیو نے بیان میں کہا کہ ورجن آسٹریلیا کی دومیزبان اسی دن پرواز کی روانگی سے قبل تازہ دم ہونے کے لیے فجی کے مشہور سیاحتی مقام نیڈی پر موجود تھیں۔ورجن آسٹریلیا نے بھی واقعے کی تصدیق کرتے ہوئ ےکہا کہ مذکورہ واقعے کا علم ہے اور فجی میں تعاون کے لیے لوگوں کو بھیج دیا گیا ہے تاہم تفصیلات جاری کرنے سے گریز کیا۔
آسٹریلیا کی خارجہ امور اور تجارت کی وزارت نے بتایا کہ وہ اس رپورٹ سے باخبر ہیں لیکن مزید تفصیلات نہیں دیں۔فجی کی پولیس نے بتایا کہ اب تک ہونے والی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ورجن آسٹریلیا کے عملے کی دو ارکان نیڈی میں نائٹ کلب گئی تھیں۔
کے قائم مقام پولیس کمشنر نے بتایا کہ ایئرلائن کے عملے کے دونوں ارکان جب نائٹ کلب سے نکل کر ہوٹل واپس جانے کی کوشش کر رہی تھیں تو ان کے ساتھ مبینہ ڈکیتی کی واردات بھی ہوئی اور ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔فجی کے نائب وزیراعظم، وزیرسیاحت اور سول ایوی ایشن ولیام گیووکا نے بیان میں کہا کہ ڈکیتی اور ریپ کے دو الگ الگ واقعات ہیں جو ورجن آسٹریلیا کے دو مختلف ارکان کے ساتھ پیش آیا۔ولیام گیووکا نے واقعے پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے ریپ کے حوالے سے مشتبہ افراد سے تفتیش شروع کردی ہے اور تفتیش اس وقت بھی جاری ہے۔خیال رہے کہ فجی دنیا کے مشہور سیاحتی ممالک میں سے ایک ہے جہاں ایک رپورٹ کے مطابق صرف نومبر میں 76 ہزار 845 غیرملکی سیاح آئے، جن میں سے اکثریت آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور شمالی امریکی ممالک سے تھا۔