لندن :مطیع اللہ جان کی گرفتاری پر پاکستان پریس کلب برطانیہ کی مرکزی ایگزیکٹوکمیٹی کا اجلاس زیر صدارت ارشدر چیال مرکزی صدر منعقد ہوا جس میں مرکزی جنرل سیکرٹری مسرت اقبال منیر نائب صدرا فتاب بیگ، نائب صدر اسرار خان، نائب صدر ساجد یوسف ، جوائنٹ سیکرٹری شکیل انجم راجپوت ، سیکرٹری اطلاعات نادیہ راجہ، فنانس سیکرٹری ساجد عزیز ، اکرم چوہدری ، زاہد نور عمران راج بعدیل خان، سیدہ کوثر عتیق الرحمن، امجد بیگ، سید فیاض حسین شاہ ، سابق صدر شیر از خان صدر بریڈ فورڈ برانچ حسیب ارسلان ، صدر مانچسٹر برانچ اسحاق چوہدری، صدر شفیلڈ برانچ شفقت مرزا، صدر بر من ہم برانچ سید عابد کاظمی ، صدر لوشن برانچ اسرار راجہ ، صدر لندن برانچ سیدا کرام شاہ نے شرکت کی ایگزیکٹو باڈی نے اپنے مشترکہ بیان میں مطیع اللہ جان کی گرفتاری پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ مطیع اللہ جان، جو ایک نمایاں انویسٹی گیٹو صحافی ہیں، کو ان کے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کے دوران نہ صرف گرفتار کیا گیا بلکہ ان کے خلاف ایک جعلی اور من گھڑت مقدمہ بھی درج کر لیا گیا۔ پریس کلب نے اس کارروائی کو آزادی صحافت پر ایک شدید حملہ اور جمہوری اقدار کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ پاکستان پریس کلب برطانیہ نے بیان میں پاکستان میں میڈیا پر سخت سنسر شپ، آزادی اظہار کی پابندیوں ، اور صحافیوں پر بے بنیاد مقدمات کے رجحان پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ کلب نے کہا کہ پاکستان میں صحافیوں کو ان کے فرائض کی ادائیگی سے روکنے اور انہیں ہراساں کرنے کی کارروائیاں ملک میں جمہوری نظام کی کمزوری کی عکاسی کرتی ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ رجحان نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا رہا ہے۔ انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں کے خلاف کارروائیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ ملک میں آزادی اظہار اور جمہوری اصولوں کو دبایا جا رہا ہے۔ پاکستان پریس کلب برطانیہ نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ میڈیا پر پابندیاں فوری طور پر ختم کی جائیں۔ صحافیوں کے خلاف جھوٹے مقدمات کا سلسلہ بند کیا جائے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر قابو پایا جائے۔ جمہوری طرز حکمرانی کو فروغ دیا جائے تا کہ ملک میں جمہوریت کے استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔ برداشت، امن و امان اور سیاسی و معاشی استحکام کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ پریس کلب نے واضح کیا کہ آزادی صحافت جمہوریت کا ایک اہم ستون ہے، اور اگر صحافیوں کو ان کے فرائض کی ادائیگی کے دوران تحفظ فراہم نہ کیا گیا تو اس کے نتیجے میں نہ صرف جمہوری اقدار کو نقصان پہنچے گا بلکہ ملک کا سیاسی و معاشی استحکام بھی متاثر ہو گا۔ پاکستان پریس کلب برطانیہ نے اپنی جد و جہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ دنیا بھر میں صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے۔
مطیع اللہ جان کی گرفتاری پر پاکستان پریس کلب برطانیہ کی مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس زیر صدارت ارشد رچیان مرکزی صدر منعقد ہوا جس میں مرکزی جنرل سیکرٹری مسرت اقبال ، سنیر نائب صدر افتاب بیگ ، نائب صدر اسرار خان جوائنٹ سیکرٹری تشکیل انجم راجپوت، سیکریٹری اطلاعات نادیہ راجہ اکرم چوہدری ، ساجد عزیز ، زاہد نور ، عمران راجہ ، عدیل خان ، ، سیدہ کوثر ، عتیق الرحمن اور شیراز خان نے شرکت کی ایگزیکٹو باڑی نے اپنے مشترکہ بیان میں مطیع اللہ جان کی گرفتاری پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ مطیع اللہ جان، جو ایک نمایاں انویسٹی گیٹو صحافی ہیں، کو ان کے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کے دوران نہ صرف گرفتار کیا گیا بلکہ ان کے خلاف ایک جعلی اور من گھڑت مقدمہ بھی درج کر لیا گیا۔ پریس کلب نے اس کارروائی کو آزادی صحافت پر ایک شدید حملہ اور جمہوری اقدار کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ پاکستان پریس کلب برطانیہ نے بیان میں پاکستان میں میڈیا پر سخت سنسر شپ، آزادی اظہار کی پابندیوں، اور صحافیوں پر بے بنیاد مقدمات کے رجحان پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ کلب نے کہا کہ پاکستان میں صحافیوں کو ان کے فرائض کی ادائیگی سے روکنے اور انہیں ہراساں کرنے کی کارروائیاں ملک میں جمہوری نظام کی کمزوری کی عکاسی کرتی ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ رجحان نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ پاکستان کی بین الا قوامی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا رہا ہے۔ انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں کے خلاف کارروائیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ ملک میں آزادی اظہار اور جمہوری اصولوں کو دبایا جا رہا ہے۔ پاکستان پریس کلب برطانیہ نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ میڈیا پر پابندیاں فوری طور پر ختم کی۔ جائیں۔ صحافیوں کے خلاف جھوٹے مقدمات کا سلسلہ بند کیا جائے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر قابو پایا جائے۔ جمہوری طرز حکمرانی کو فروغ دیا جائے تاکہ ملک میں جمہوریت کے استحکام کو یقینی بنایا جاسکے۔ برداشت، ان و امان اور سیاسی و معاشی استحکام کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ پریس کلب نے واضح کیا کہ آزادی صحافت جمہوریت کا ایک اہم ستون ہے، اور اگر صحافیوں کو ان کے فرائض کی ادائیگی کے دوران تحفظ فراہم نہ کیا گیا تو اس کے نتیجے میں نہ صرف جمہوری اقدار کو نقصان پہنچے گا بلکہ ملک کا سیاسی و معاشی استحکام بھی متاثر ہو گا ۔ پاکستان پریس کلب برطانیہ نے اپنی جد و جہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ دنیا بھر میں صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے۔
بشکریہ : اوصاف