مقبوضہ جموں و کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں نامعلوم افراد گرنیڈ پھینک کر فرار ہوگئے جس میں ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔بھارتی میڈیا کے مطابق جائے وقوعہ پر ایمبولینسوں کو جاتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ 12 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں سے 7 کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ نومنتخب وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے گرنیڈ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو نشانہ بنانے کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا۔ادھر جموں و کشمیر کے گورنر لیفٹیننٹ منوج سنہا نے پولیس کے اعلیٰ افسران اور دیگر سکیورٹی اہلکاروں کو حملے کا بھرپور جواب دینے کی ہدایت کی ہے۔خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں نئی حکومت کے قیام کے بعد سے نامعلوم افراد کی جانب سے حملوں کا سلسلہ بڑھ گیا ہے۔ جس میں زیادہ تر غیر مقامی افراد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ان حملوں کی ابتدا ایک ٹنل میں کام کرنے والے غیر مقامی مزدوروں پر حملے سے ہوئی تھی۔ بھارتی سیکیورٹی فورسز اب تک کسی بھی ایک حملے کے ملزمان کا سراغ لگانے میں ناکام رہی ہے۔دوسری جانب قابض بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے نام پر بے گناہ کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالے قتل کا سلسلہ تیز کردیا۔ گزشتہ روز ایک نوجوان کو قتل کرکے درانداز ثابت کی بھونڈی کوشش بھی کی گئی تھی۔