پاکستانی نژاد برطانوی رکن اسمبلی کا اسرائیل کی حمایت پر اپنی حکومت کیخلاف احتجاج

لندن: برطانوی وزیرعظم کئیر اسٹارمر کی اسرائیل کو اسلحہ فراہم کے عہد پر ان ہی جماعت کی پاکستانی نژاد رکن اسمبلی زارا سلطانہ نے اسمبلی میں کھڑے ہوکر شدید تنقید کی۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی رکن اسمطلی زارا سلطانہ نے اپنے ہی جماعت کے وزیراعظم اسٹارمر کو مخاطب کرتے ہوئے مشورہ دیا کہ ہر وہ کام کریں جو اخلاقی اور قانونی طور پر درست ہو۔زارا سلطانہ نے مزید کہا کہ اس وقت سب سے زیادہ اخلاقی اور آئینی کام یہ ہے کہ آپ اسرائیل کو ایف-35 طیاروں سمیت تمام ہتھیاروں کی فروخت پر مکمل پابندی لگائیں۔
رکن اسمبلی زارا سلطانہ نے کہا کہ کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے یہ سوچ لیں کہ اسرائیل ان ہتھیاروں کو کہاں اور کس کے خلاف استعمال کرے گا۔پاکستانی نژاد رکن اسمبلی نے اسرائیلی جارحیت پر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کو افسوسناک رویہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی کی سنجیدہ کوششوں کی اشد ضرورت ہے۔خیال رہے کہ زارا سلطانہ بھی حکمراں جماعت کی ہی رکن اسمبلی ہیں لیکن اپنے الگ نکتہ نظر کی وجہ سے انھیں اپنی جماعت لیبر پارٹی سے 6 ماہ کی معطلی کا سامنا ہے۔یاد رہے کہ دو روز قبل فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے لبنان پر حملے کے بعد غزہ میں لڑنے کے لیے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب دنیا کی ترجیح یہ ہونی چاہیے کہ ہم ایک سیاسی حل کی طرف لوٹیں۔جس پر آج برطانوی وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی کی بندش کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کوئی غلطی نہ کریں، خطہ مزید کسی اور جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا جیسا 7 اکتوبر کے بعد سے ایک سال جنگ جھیلنا پڑی ہے۔ مسئلے کو جڑ سے ختم کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے