5اگست یومِ استحصالِ کشمیر کے موقع پر دنیا بھر میں مظاہرے

بھارتی ظلم اور بربریت کیخلاف مظاہرے ،پاکستانی سفارتخانوں میں خصوصی تقاریب کا انعقاد
رپورٹ( ڈی نیوز 24ٹی وی ) پاکستان کی غیور عوام نے 5اگست کو یوم استحصال کشمیر کے طور پر منایا جس میں نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں بھارتی حکومت کے خلاف احتجاج کیا گیا ۔اس حوالے سے نیویارک ٹائم اسکوائر مین ہیٹن میں 5 ، اگست یوم استحصال کشمیر پر پاکستانی امریکن اور کشمیری کیمونٹی کا انڈین حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔بارش ، آندھی اور انتہائی خراب موسم کے باوجود بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔شرکاء نے ہاتھوں میں انڈین مخالف پلے کارڈ کے ساتھ مودی انڈین حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی ، مظاہرے میں شریک افراد کا عالمی برادری اور اقوام متحدہ یو این سے مطالبہ تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انڈین حکومت کی طرف کا کشمیریوں پر برسوں سے جاری ظلم و بربریت اور استحصال کا نوٹس لے اور یو این کی قرار داد کے مطابق کشمیریوں کو حق خوداردیت کا درینہ مطالبے پر فوری عمل کروائے اور مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی جانب سے 5 اگست 2019 میں غیر قانونی حکم نامے کے ذریعے کشمیریوں کا استحصال کیا گیا جسے ختم کیا جائے ۔تقریب میں وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف ، صدر پاکستان آصف علی زرداری اور وزیر خارجہ کے پیغامات چلائے گئے۔
نیدر لینڈز میں پاکستانی سفارت خانے دی ہیگ نے 5 اگست کے حوالے سے یوم استحصال کشمیر کے موقع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیاجس میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے متعلق 2019 کے بھارتی یکطرفہ اقدام کے بعد سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر توجہ مرکوز کرائی گئی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان کے سفیر سلجوق مستنصر تارڑ نے کہا کہ ’’یوم استحصال‘‘ کشمیر کی تاریخ کا ایک اور سیاہ دن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 5 اگست 2019 کے بھارتی غیر قانونی اور یکطرفہ فیصلے کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال مزید ابتر ہوئی ہے۔ انہوں نےمسئلہ جموں و کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کیلئےپاکستانی قیادت کی کاوشوں کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تنازعہ جموں و کشمیر کے پرامن حل کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کشمیری عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت حاصل نہیں کر لیتے۔ انہوں نے اس حوالے سے سمندر پار پاکستانیوں کواپنا کردار مزید فعال کرنے کی تلقین کی ۔ سیمینار کے مقررین نےمقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی مظالم خاص طور پر 05 اگست 2019 سے ہونے والے جبر اور مصائب کی مزمت کرتے ہوے تنازعہ جموں و کشمیر کی تاریخی، سیاسی اور قانونی جہتوں پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے نےمقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو عالمی برادری کے ضمیر کے لیے ایک بڑا چیلنج قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ تنازعہِ جموں و کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ مقررین میں پاکستانی کمیونٹی کے نمایاں ممبران اور کشمیر پیس فورم کے قائدین بشمول اعجاز حسین سیفی، راجہ زیب خان اور راجہ محمد فاروق شامل تھے۔سیمینار میں ماہرین تعلیم، یونیورسٹی کے طلباءغیر سرکاری تنظیموں کے نمائندگان اور کمیونٹی ممبران سمیت متعدد افراد نے شرکت کی۔ کشمیریوں کے دکھوں کو اجاگر کرنے کے لیے ایک تصویری نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا۔ پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول تک انکی حمایت جاری رکھے گا۔ یوم استحصال کی مناسبت سے منعقدہ سیمینار سے مقررین نے خطاب کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے