جی 20 کا سرینگر میں اجلاس ،کشمیر ی برادری کی شدید مخالفت ،احتجاجی مظاہرے،بھارت مخالف نعرے بازی

لوٹن ( فہیم عظیم ) جی 20 اجلاس کے سرینگر میں انعقاد کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اجلاس مسلئہ کشمیر پر عالمی برادی کا موقف تبدیل کرنے کی سازش ہے ان خیالات کا اظہار بری پارک لوٹن میں کشمیر کمیونٹی کے رہنماؤں نے احتجاجی جلسہ کے انعقاد پر کیا رواں برس ہندوستان جی 20 سمیٹ کی میزبانی ماہ ستمبر کرنے جارہا ہے اور اسی سلسلہ میں وہ 22 سے 24 مئی تک جی 20 رکن ممالک کے "ٹورازم ورکنگ گروپ” کا اجلاس سرینگر میں منعقد کرنے جا رہا ہے جس پر دنیا بھر میں مقیقم کشمیر سراپاِ احتجاج ہیں جس پر ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے یہ مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر جہاں چاہیں اجلاس منعقد کروانے کے لیے آزاد ہیں جو کہ بھارتی استعمار کی گنھاونی سازشوں کا نتیجہ ہے۔
واضع رہے کہ انڈیا نے سنہ 2019 میں اپنے زیرِ انتظام کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرتے ہوئے اسے وفاق کے زیرِ انتظام دو علاقوں میں تقسیم کر دیا تھا تب سے کشمیری ہر فورم پر اپنے ساتھ ہونے والی اس ناانصافی کے خلاف احتجاج ریکاڈ کروا رہے ہیں۔
جی 20 کے رکن ممالک میں ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، فرانس، جرمنی، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، جمہوریہ کوریا، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، ترکیہ، برطانیہ اور امریکہ شامل ہیں چین سمیت چند دیگر ممالک کشمیریوں کے اس موقف کی تعید کرتے ہیں اور انہوں نے سفارتکارانہ محاذوں پر اس موقف پر کھل کر بات بھی کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے