کاہنوں کو پہچان گئے تو مسائل حل ہو جائیں گے

‏ایک چھوٹا لڑکا بھاگتا ہواشیوانا (قبل از اسلام ایران کا ایک مفکّر) کے پاس آیا اور کہنے لگا۔۔!!
میری ماں نے فیصلہ کیا ہےکہ معبد کے کاھن کے کہنے پر عظیم بُت کے قدموں پر میری چھوٹی معصوم سی بہن کو قربان کر دے۔۔!!آپ مہربانی کرکے اُس کی جان بچا دیں۔۔!!
شیوانا لڑکے کے ساتھ فوراً معبد میں پہنچا اور کیا دیکھتا ہےکہ عورت نے بچی کے ہاتھ پاؤں رسیوں سے جکڑ لیے ہیںاور چھری ہاتھمیں پکڑے آنکھ بند کئے کچھ پڑھ رھی ھے۔بہت سے لوگ اُس عورت کے گرد جمع تھے ۔اور بُت خانے کا کاھن بڑےفخر سے بُت کے قریب ایک بڑے پتّھر پر بیٹھا یہ سب دیکھ رہاتھا۔شیوانا جب عورت کے قریب پہنچا تو دیکھا کہ اُسے اپنی بیٹی سے بے پناہ محبّت ہے اور وہ بار بار اُس کو گلے لگا کر والہانہ چوم رہی ہے، مگر اِس کے باوجود معبد کدے کے بُت کی خوشنودی کے لئے اُس کی قربانی بھی دینا چاہتی ہے۔
یوانا نے اُس سے پوچھا کہ وہ کیوں اپنی بیٹی کو قربان کرنا چاہ ہی ہے۔؟ عورت نے جواب دیا،کاھن نے مجھے ہدایت کی ہےکہ میں معبد کے بُت کی خوشنودی کے لئے اپنی عزیز ترین ہستیکو قربان کر دوں تا کہ میری زندگی کی مشکلات ہمیشہ کے لئے ختم ھو جائیں۔شیوانا نے مسکرا کر کہا:مگر یہ بچّی تمہاری عزیز ترین ہستیتھوڑی ہے۔۔!!اِسے تو تم نے ہلاک کرنے کا ارداہ کیا ہے۔۔!!
تمہاری جو ہستیسب سے زیادہ عزیز ہےوہ تو پتّھر پر بیٹھا یہ کاھن ہے کہ جس کے کہنے پر تم ایک پھول سی معصوم بچّی کی جان لینے پر تل گئی ھو۔۔ یہ بُت احمق نہیں ہے۔۔!!
وہ تمہاری عزیز ترین ہستی کی قربانی چاہتا ہے، تم نے اگر کاھن کی بجائے غلطی سے اپنی بیٹی قربان کر دی تو یہ نہ ہو کہ بُت تم سے مزید خفا ہوجائے اور تمہاری زندگی کو جہنّم بنا دے۔۔۔؟؟
عورت نے تھوڑی دیر سوچنے کے بعد بچّی کے ہاتھ پاؤں کھول دیئے اور چھری ہاتھ میں لے کر کاہن کی طرف دوڑی، مگر وہ پہلے ہی وہاں سے جا چکا تھا۔۔!!
کہتے ھیں کہ اُس دن کے بعد سے وہ کاہن اُس علاقے میں پھر کبھی نظر نہ آیا۔۔!!دنیا میں صرف آگاہی کو فضیلت حاصل ہے اورواحد گناہ جہالت ہے،جس دن ہم اپنےکاہنوں کو پہچان گئے ہمارے مسائل حل ہو جائیں گے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے