کشمیریوں کے مسائل کے حل کیلئے منشور پیش کیا گیا ، پاکستانی پرچم کی مبینہ بے حرمتی کی بھر پور مذمت
آزاد کشمیر میں جاری عوامی حقوق تحریک کی مکمل حمایت ،اسٹیبلشمنٹ عوام کو بنیادی حقوق مہیا کرے،مقررین
لوٹن ( رپورٹ: آصف شریف ) برٹش کشمیری فورم آزاد کشمیر میں جاری جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے چارٹرڈ آف ڈیمانڈ کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ برٹش کشمیری عوامی حقوق تحریک کے پشت بان ہیں۔ برطانوی کشمیری برطانیہ میں کشمیری عوام کو متحرک کرنے لوٹن میں جنوری کے دوسرے ہفتے ایک عوامی اجتماع منعقد کر رہے ہیں۔ ہم ہر قوم کے جھنڈے کا احترام کرتے ہیں اور پاکستانی جھنڈے کی مبینہ بے حرمتی کی مذمت کرتے ہیں اس کے ساتھ کشمیری مسافروں کے ساتھ مری کے علاقے میں بدتمیزی اور زبردستی پاکستانی جھنڈا گاڑیوں پر لگانے کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے تمام عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لا کر انھیں سخت سزائیں دی جائیں تاکہ آئندہ ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار برٹش کشمیری فورم کے زیر اہتمام لوٹن میں منعقدہ اجلاس سے شرکاء نے کیا۔ اجلاس کی نظامت کے فرائض صابر گل نے انجام دے۔ اجلاس میں آزاد کشمیری میں جاری عوامی حقوق تحریک کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ریاستی عوام کو ان کے بنیادی حقوق فوری مہیا کرے اور دھونس دھاندلی اور جبر سے تحریک کو دبانے سے باز رہے۔ مقررین نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام نے جس اتحاد اور پرامن انداز میں اس تحریک میں شرکت کی اور اسے کامیابیوں سے ہمکنار کیا اس کی مثال نہیں ملتی اس پر پوری قوم مبارک باد کی مستحق ہے اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی جس نے قوم کو ایک لڑی میں پرویا اور متحد کیا قابل تحسین ہے۔ برٹش کشمیریوں نے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ آپ تو دیار غیر میں آباد ہیں آپ کا اس تحریک سے کیا واسطہ ۔ ہمارا اس تحریک سے براہ راست تعلق ہے کیوں کہ آزاد کشمیر میں آباد ہمارے خاندان جب بھی کسی محرومی کا شکار ہوتے ہیں تو اسکا اثر ہماری زندگیوں پر بھی پڑتا ہے۔ ریاستی حکومت عوام کو ان بنیادی حقوق دلوانے میں مکمل نا کام ہو چکی ہے۔
مقررین نے کہا کہ حکومت جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ کئے گئے تمام معاہدوں پر فوری عمل کرتے ہوئے عملی اقدامات اٹھائے۔ آزاد کشمیر میں روڈ انفراسٹرکچر کو بہتر بنائے اور کشمیری عوام کو ایک انٹرنیشنل ائرپورٹ سہولت مہیا کرے۔ آزاد کشمیر میں حکومتی اخراجات کو محدود کرے اور شفافیت کو یقینی بنائے۔ مقررین نے صدر ریاست کی جانب سے دستخط کئے گئے آ صدارتی رڈیننس کی شدید مذمت کی اور عوام دشمن قرار دیا۔ مقررین نے کہا کہ ایسے کسی بھی آرڈیننس یا قانون کا لانے سے پہلے حکومت کو اسکے مضمرات پر بحث کر لینی چائیے مقررین کا کہنا تھا کہ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی ایک غیر نظریاتی تحریک ہے اس میں ہر مکتبہ فکر کے لوگ موجود ہیں اسے کسی مخصوص نظریے یا سوچ سے جوڑنا قطعی درست نہیں۔ پوری کشمیری قوم اس تحریک کے ساتھ جڑی ہے اور اسکی کامیابی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ برطانوی کشمیری بھی اپنے آزاد کشمیر کے بھائیوں کے شانہ بشانہ اس تحریک میں شامل ہیں اور ہر سطح پر اس کے حامی اور مدد گار ہیں۔ اجلاس میں راجہ منور خان، ملک اعجاز، آصف شریف، کونسلر انوار ملک، راجہ اعظم خان، مہربان ملک، راجہ اسلم خان، آصف مسعود چوہدری، طاہر ملک، شبیر ملک، عقیل بٹ، مبشر طفیل، کونسلر کاشف چوہدری، پوسٹ چوہدری، حافظ طارق محمود، ملک لطیف خان، تحسین گیلانی، چویدری قربان، حمید خان، پروفیسر ظفر خان، ساجد شاہین، جمیل ظفری، محمد یونس اور کونسلر امجد نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔





